اسلام آباد۔
کامسٹیک کے کوآرڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر ایم اقبال چوہدری نے ایتھوپیا کے سفیر جمال بیکر عبداللہ کےگزشتہ ایک سال کے میں دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کی کوششوں کے اعتراف میں ان کے اعزاز میں ایک استقبالیہ کا اہتمام کیا۔استقبالیہ میں سینیٹر مشاہد حسین سید ،ڈی جی افریقہ شائق احمد بھٹو ،اراکین پارلیمنٹ،سرکاری وسفارتی افسران ،سول سوسائٹی اور میڈیا کے افراد نے شرکت کی ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایتھوپیا کے سفیر جمال بیکر عبداللہ نے حکومت پاکستان، تاجر برادری، میڈیا اور سول سوسائٹی کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے دونوں بڑی قوموں کو مزید قریب لانے کے لیے ضروری اقدامات کو عملی جامہ پہنانے میں ان کی غیر متزلزل حمایت کی۔انہوں نے کہا کہ میں نے آسٹریلیا اور بحرین میں بطور سفیر خدمات انجام دی ہیں، لیکن پاکستان میں میرے تجربات اور وقت نے میرے دل پر انمٹ نقوش چھوڑے ہیں،” اپنی ایک سالہ خدمات کے دوران پاکستانی عوام کی طرف سے ان کے ساتھ حقیقی گرمجوشی اور مہمان نوازی کو سراہتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کراچی، لاہور اور فیصل آباد جیسے شہروں میں سفر کرتے ہوئے، میں نے متنوع ثقافتوں کا مشاہدہ کیا، پھر بھی مہمان نوازی کے ایک مشترکہ دھاگے نے اس قوم کو آپس میں جوڑ دیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایتھوپیا کے سفارتخانے نے حال ہی میں اپنی پہلی سالگرہ منائی ہے، جو دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے کامیاب دور کی علامت ہے۔میری بنیادی کوششوں میں سے ایک پاکستان اور ایتھوپیا کے لوگوں کے درمیان خلیج کو ختم کرنا تھا۔ میں نے روابط کو فروغ دینے پر اپنی کوششیں مرکوز کیں، خاص طور پر ایتھوپیا ایئرلائنز کے ذریعے، ایک ایسا کیریئر جس کے بارے میں مجھے یقین ہے کہ یہ افریقہ پاکستان تعلقات کو بالعموم اور ایتھوپیا پاکستان تعلقات کو بالخصوص تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ایتھوپین سفیر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی اور ایتھوپیا کے تاجروں کے درمیان بامعنی بات چیت دوسرے اقدامات جیسے دونوں ممالک کے لیے تجارتی اور تجارتی وفود کے انعقاد کے ذریعے ممکن ہوئی ہے جس سے باہمی افہام و تفہیم اور تعاون کو فروغ ملا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایتھوپیا اور پاکستان کے درمیان تاریخی اور مذہبی تعلقات، جن کی علامت کنگ نجاشی اور بلال حبشی جیسی شخصیات ہیں، نے دونوں ممالک کے درمیان گہرے احترام اور پیار کو فروغ دیا، انہوں نے مزید کہا کہ اس مشترکہ ورثے نے ہمارے لوگوں کے درمیان پائیدار بندھن میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کہ گزشتہ سال میں حاصل ہونے والی مثبت رفتار اور دونوں جانب سے عزم کے ساتھ، مجھے یقین ہے کہ ایتھوپیا اور پاکستان قریبی تعلقات کی راہ پر گامزن ہیں، جس کی جڑیں بھائی چارے اور محبت کی لازوال اقدار پر ہیں۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کامسٹیک کے کوآرڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر ایم اقبال چوہدری نے ایتھوپیا ایئر لائنز کے ذریعے پاکستان کو پورے افریقہ سے جوڑنے میں سفیر کے کردار کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ ایتھوپیا اپنے محل وقوع، بین الاقوامی طاقت اور تیز رفتار سماجی و اقتصادی ترقی کی وجہ سے اسلامی تعاون کی تنظیموں کے لیے اہم ہے۔سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ پاکستان اور افریقہ کے درمیان فضائی روابط جوڑنے کا تمام تر سہرا ایتھوپیا کے سفیر کو جاتا ہے جو ملک میں ایتھوپیا ایئرلائن لے کر آئے۔