آسٹریلیا کی ڈپٹی ہائی کمشنر جوآنا فریڈرکسن نے کہا کہ “آسٹریلوی ہائی کمیشن 2016 سے پاکستان میں لڑکیوں کی کرکٹ کو سپانسر کر رہا ہے۔” ہم نے اسلام آباد میں ایک سالانہ ٹورنامنٹ سے آغاز کیا اور اسے لاہور اور کراچی کے ٹورنامنٹس تک پھیلایا ہے“۔

 محترمہ فریڈرکسن نے کہا، “ہمارے ممالک کرکٹ کے لیے ایک جذبہ رکھتے ہیں، اس لیے ہمیں اس تقریب کی حمایت کرتے ہوئے بہت خوشی ہوئی ہے۔”  “کرکٹ اور دیگر کھیل رکاوٹوں اور فرسودہ تصورات کو ختم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔  ہم امید کرتے ہیں کہ مزید لڑکیوں کو کھیل میں مواقع فراہم کریں گے اور صنفی مساوات کی حمایت کریں گے۔  جب بھی یہ لڑکیاں باؤنڈری پہ مارتی ہیں یا کیچ لیتی ہیں، وہ صنفی برابری کی طرف قدم بڑھا رہی ہوتی ہیں‘‘۔

 لڑکیوں نے مقابلے سے قبل ایک پانچ روزہ کوچنگ کلینک میں بھی شرکت کی۔

 محترمہ فریڈرکسن نے کہا، “ہمیں کلینک میں فرسٹ کلاس پی سی بی کوچز کی شرکت پر خوشی ہے جنہوں نے اعتماد پیدا کرنے، ٹیم کے جذبے کو فروغ دینے اور لڑکیوں کی حوصلہ افزائی کرنے میں مدد کی”۔

 انہوں نے اسکولوں – ناصرہ پبلک اسکول، سول ایوی ایشن اتھارٹی ماڈل اسکول، کراچی پبلک اسکول, داؤد پبلک اسکول اور آغا خان ہائیر سیکنڈری – کا تقریب میں شمولیت پر شکریہ ادا کیا اور جے سی اے اور پی سی بی کے تعاون پہ انہیں خراج تحسین پیش کیا۔

 معروف کوچ جلال الدین، سابق قومی کھلاڑی اور اب جے سی اے کے چیئرمین نے اس اقدام پر آسٹریلوی ہائی کمیشن کو مبارکباد دی۔

 میرا ماننا ہے کہ کسی بھی کھیل کی ترقی نچلی سطح سے شروع ہوتی ہے۔  گرلز کرکٹ کپ آسٹریلوی ہائی کمیشن کی جانب سے ایک بہترین اقدام ہے، جو گراس روٹ لیول پر لڑکیوں کی شرکت کو فروغ دے گا اور پاکستان ویمن کرکٹ کے لئے ٹیلنٹ کی شناخت کے مواقع فراہم کرے گا،”  جلال الدین نے کہا۔

 آسٹریلیا کی ڈپٹی ہائی کمشنر جوآنا فریڈرکسن نے گرلز کرکٹ کپ کراچی میں حصہ لینے والی ٹیموں کو ایوارڈز بھی پیش کیے